رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے دار الحکومت تہران کے امام جمعہ آیت اللہ امامی کاشانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں کہا کہ دشمن کو ایرانی قوم کے خلاف اپنی اقتصادی اور نفسیاتی جنگ میں شکست کا سامنا ہوگا۔
انہوں نے مذاکرات کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کی پیش کش کا ذکر کرتے ہوئے کہا : دشمن دباؤ ڈال کے مذاکرات کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اس کے دباؤ میں آنے والا نہیں ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکا طاقت ، صیہونی سازش اور آل سعود کے پیسوں کے ذریعے اسلامی دنیا میں کشیدگی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہا: ان حالات میں ہوشیاری سے کام لیتے ہوئے اپنے اتحاد و یک جہتی کی حفاظت ضروری ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام، پرائیویٹ سیکٹر اور عوام سے اتحادویک جہتی کے تحفظ کے ساتھ اپنے فرائض پر عمل کرنے کی تاکید کی اور کہا: ۔یرانی حکومت کو کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف عملی اقدامات کو انجام دینا چاہئے۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے دشمن کی طرف سے ایران کے خلاف اقتصادی جنگ مسلط کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بعض افراد میں طمع ، لالچ اور حرص کی بیشمار استعداد اور صلاحیت کے مالک ہیں، اگر طمع ، لالچ اور حرص کو مہار نہ کیا جائے تو یہ امور بہت بڑی بیماری میں تبدیل ہوسکتے ہیں جنکا بعد میں علاج مشکل ہوجاتا ہے ۔ لہذا لالچی اور حریص افراد کو اہم عہدوں پر باقی نہیں رکھنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: حریص انسان کا ہدف مال جمع کرنا ہے البتہ وہ اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکتا کیونکہ موت اس کی تمام تمناؤں کو خاک میں ملادیتی ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے امریکہ کی طرف سے مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ گروپ 1+5 میں مذاکرات ہوچکے ہیں مذاکرات کے نتیجے میں مشترکہ ایٹمی معاہدہ وجود میں آیا امریکہ نے خود ہی مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر ثابت کردیا کہ امریکہ ناقابل اعتماد ہے لہذا امریکہ کے ساتھ مزید مذاکرات کسی بھی صورت میں ممکن نہیں ہیں کہا : امریکہ جھوٹ بولتا ہے اور وہ اپنے قول و فعل میں سچا نہیں امریکہ اپنے عہد پر باقی نہیں رہتا لہذا امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۵